امام حسن کی اولاد نے بھی شیعہ عقیدہ امامت کا انکار کیا

15/01/2019 22:02

اکثر فرشتوں اور انبیاء نے شیعہ عقیدہ امامت کا انکار کیا تھا، اور یہ شیعہ کتب میں ہی لکھا ہے۔ آج کی اس روایت سے آپ کو معلوم ہو گا کہ خود شیعوں کے دوسرے امام حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی آل نے بھی شیعہ عقیدہ امامت کو جھٹلا دیا۔ چنانچہ شیعہ کتاب اصول کافی میں لکھا ہے کہ

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ أَبِي الْعَلَاءِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ ( عليه السلام ) يَقُولُ إِنَّ عِنْدِي الْجَفْرَ الْأَبْيَضَ قَالَ قُلْتُ فَأَيُّ شَيْ‏ءٍ فِيهِ قَالَ زَبُورُ دَاوُدَ وَ تَوْرَاةُ مُوسَى وَ إِنْجِيلُ عِيسَى وَ صُحُفُ إِبْرَاهِيمَ ( عليه السلام ) وَ الْحَلَالُ وَ الْحَرَامُ وَ مُصْحَفُ فَاطِمَةَ مَا أَزْعُمُ أَنَّ فِيهِ قُرْآناً وَ فِيهِ مَا يَحْتَاجُ النَّاسُ إِلَيْنَا وَ لَا نَحْتَاجُ إِلَى أَحَدٍ حَتَّى فِيهِ الْجَلْدَةُ وَ نِصْفُ الْجَلْدَةِ وَ رُبُعُ الْجَلْدَةِ وَ أَرْشُ الْخَدْشِ وَ عِنْدِي الْجَفْرَ الْأَحْمَرَ قَالَ قُلْتُ وَ أَيُّ شَيْ‏ءٍ فِي الْجَفْرِ الْأَحْمَرِ قَالَ السِّلَاحُ وَ ذَلِكَ إِنَّمَا يُفْتَحُ لِلدَّمِ يَفْتَحُهُ صَاحِبُ السَّيْفِ لِلْقَتْلِ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَعْفُورٍ أَصْلَحَكَ اللَّهُ أَ يَعْرِفُ هَذَا بَنُو الْحَسَنِ فَقَالَ إِي وَ اللَّهِ كَمَا يَعْرِفُونَ اللَّيْلَ أَنَّهُ لَيْلٌ وَ النَّهَارَ أَنَّهُ نَهَارٌ وَ لَكِنَّهُمْ يَحْمِلُهُمُ الْحَسَدُ وَ طَلَبُ الدُّنْيَا عَلَى الْجُحُودِ وَ الْإِنْكَارِ وَ لَوْ طَلَبُوا الْحَقَّ بِالْحَقِّ لَكَانَ خَيْراً لَهُمْ .

حسین بن ابی علاء راوی کہتا ہے امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، میرے پاس صندوق سفید ہے۔ میں نے پوچھا، اس میں کیا ہے؟ فرمایا، زبور، داؤد، توریت، موسیٰ ، انجیل عیسیٰ، صحف ابراہیم، حلال و حرام اور مصحف فاطمہ ہے۔ نہیں گمان کرتا میں کہ اس میں قرآن ہے۔ اس میں ہر وہ چیز ہے کہ جس سے لوگ ہماری طرف محتاج ہوں۔ ہم کسی کی طرف محتاج نہیں۔ اس میں (سزا کے لئے) ایک کوڑے، نصف کوڑے اور ربع کوڑے تک کا ذکر ہے اور خراش کی دیت کا بھی اور میرے پاس صندوق سرخ بھی ہے۔ میں نے کہا، وہ کیا شئے ہے۔ فرمایا، اس میں ہتھیار ہیں۔ وہ خونریزی کیلئے کھولا جائیگا۔ اور اس کو صاحب ذوالفقار (مراد قائم آل محمد) کھولے گا۔ عبد اللہ ابی یعفور نے کہا، اللہ آپ کی نگرانی کرے۔ اولاد امام حسن اس کو جانتی ہے؟ فرمایا، اسی طرح جیسے رات کو جانتے ہیں کہ وہ رات ہے اور دن کو جانتے ہیں کہ وہ دن ہے لیکن حسد ان پر سوار ہے اور طلب دنیا نے ان کو انکار پر آمادہ کر دیا ہے۔ اگر حق کو سچائی کے ساتھ طلب کرتے تو یہ ان کے لئے بہتر ہوتا۔

مجلسی نے اس روایت کو مرآۃ العقول ج 3 ص 57 پر حسن قرار دیا ہے۔

ذرا سوچئے کہ یہ عقیدہ جس پر شیعوں کو بڑا ناز ہے، انبیاء کرام، فرشتوں اور آل امام حسن رضی اللہ عنہ کا بھی جھٹلایا ہوا عقیدہ ہے۔ کیا یہ عقیدہ اس لائق ہے کہ اس پر ایمان لایا جائے؟

 

 

Search site