شیعہ کتاب شب ہائے پشاور کی خرافات

15/01/2019 21:37

ایک شیعہ عالم سید محمد شیرازی المعروف سلطان الواعظین نے ایک کتاب چھاپی جس کا عنوان انہوں نے شب ہائے پشاور رکھا۔ یہ کتاب شیعوں میں بہت مشہور ہوئی۔ اس کتاب میں شیرازی نے بڑے بڑے دعوے کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کتاب ان مناظروں پر مبنی ہے جو انہوں نے پشاور میں اہل سنت علماء کے ساتھ کئے تھے۔ اردو مترجم نے اس کتاب میں داعی کی بجائے شیرازی کے لئے خیر طلب کا لفظ استعمال کیا ہے۔ بہرحال یہاں پر میرا مقصد شیرازی یعنی "خیر طلب" کا ختم نبوت سے متعلق عقیدہ ہے۔ قارئین کی تسلی کے لئے فارسی اور اردو متن دونوں یہاں پر نقل کرتا ہوں۔ انگریزی ترجمے میں بھی یہی الفاظ موجود ہیں۔

فارسی متن

حافظ- از مطلب دور افتادیم بفرمائید وجه دلالت این حدیث منزله بر مقصود چیست و دلالت آن از چه راهست که علی کرّم اللّه وجهه واجد مقام نبوّت بوده است. داعی- از این حدیث شریف که بنحو تواتر بما رسیده سه خصیصه برای امیر المؤمنین علیه السّلام ثابت می شود. یکی مقام نبوت که در معنا و حقیقت برای آن حضرت بوده-یکی هم مقام خلافت و وزارت ظاهری آن حضرت بعد از رسول اکرم صلّی اللّه علیه و آله و سلّم و دیگر افضلیت آن حضرت بر تمام امّت از صحابه و غیرهم. چه آنکه رسول اکرم صلّی اللّه علیه و آله و سلّم علی را بمنزلۀ هارون معرّفی نموده و حضرت هارون واجد مقام نبوت و خلافت حضرت موسی و افضل بر تمام بنی اسرائیل بوده است.

شب ہائے پشاور، ص 293-294، ناشر دار الکتب الاسلامیہ، تہران

آن لائنhttps://www.valiasr-aj.com/…/d…/lib_pdf_shabhaye_pishavar.pdf

اردو ترجمہ

حافظ : ہم مطلب سے دور جا پڑے ۔ یہ فرمائیے کہ آپ کے مقصد پر اس حدیث منزلت کی دلالت کس صورت سے ہے اور اس بات کا ثبوت کہاں سے ملتا ہے کہ علی کرم اللہ وجہہ شان نبوت کے حامل تھے؟ خیر طلب : اس حدیث شریف سے جو تواتر کے ساتھ ہم تک پہنچی ہے امیرالمومنین (ع) کے لئے تین خصوصیتیں ثابت ہوتی ہیں ایک تو مقام نبوت ہے جو معنوی اور باطنی حیثیت سے حضرت کو حاصل تھا۔ دوسرے رسول اللہ (ص) کے بعد آں حضرت کی خلافت و وزارت کا منصب او تیسرے سادی امت اور صحابہ وغیرہ پر ان حضرت کی افضلیت اس لیے کہ رسول خدا(ص) نے حضرت علی(ع) کو بمنزلہ ہارون بیان فرمایا اور حضرت ہارون منزل نبوت اور حضرت موسی(ع) کی خلافت پر فائز اور تمام بنی اسرائیل سے افضل تھے۔

شب ہائے پشاور، ج 1، ص 152

آن لائنhttps://islamicblessings.com/…/Manazarah-khursheed%20khawar%…

خیر طلب یعنی شیعوں کے سلطان الواعظین فرما رہے ہیں کہ حضرت علی کو معنوی اور باطنی حیثیت سے حضرت علی کو نبوت حاصل تھی۔ فارسی متن میں باطنی کا لفظ موجود نہیں، بلکہ حقیقت کا لفظ موجود ہے۔ اور اس کی دلیل یہ دیتے ہیں کہ چونکہ حضرت ہارون علیہ السلام بھی نبی تھے، لہٰذا حدیث منزلت کی روشنی میں حضرت علی بھی نبی ہیں (معاذ اللہ)۔

اب شیعہ خود فیصلہ کریں کہ ان کے خیر طلب اور سلطان الواعظین کا عقیدہ کفریہ ہے یا نہیں۔

 

 

Search site